ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی تاہم اس سے قبل بھارتی پولیس کو اسٹیڈیم کو اڑانے کی دھمکی والی ای میل موصول ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہشت گرد گروپ کی جانب سے بھیجی گئی ای میل میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم کو اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ ای میل میں دہشت گردوں نے 500 کروڑ روپے ادا کرنے اور گینگسٹر روی بشنوئی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز ای میل میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی اسٹیڈیم پر حملے کے لیے لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے وزیراعظم نریندر مودی کو بھی اڑایا جائے گا۔
دہشت گرد گروپ کی جانب سے بھیجی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں سب کچھ بکتا ہے اور ہم نے بھی کچھ خریدا ہے، آپ جتنا چاہیں سیکیورٹی میں رہیں ہم سے بچ نہیں سکتے۔
اس حوالے سے بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ہمیں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے دہشت گرد گروپ کی جانب سے بھیجی گئی ای میل موصول ہوئی ہے اور این آئی اے احمد آباد سمیت تمام سیکیورٹی اداروں کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔
بھاٹی پولیس نے بتایا کہ جس آئی ڈی سے ای میل بھیجی گئی تھی اس کا پتہ لگانے کی کوشش کرتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ای میل یورپ سے آئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے میچز کی سیکیورٹی کا جائزہ لیں گے، ضرورت پڑی تو سیکیورٹی بڑھا دی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما گرپتون سنگھ پنو پر ورلڈ کپ میچز میں حملوں کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا ہے اور پولیس نے گرپتون سنگھ پنو کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گرپتون سنگھ نے ورلڈ کپ میچز کے دوران حملوں کی دھمکیاں دیں۔
112