اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ایئر کینیڈا کے 10 ہزار سے زائد فلائٹ اٹینڈنٹس نے اعلان کیا ہے کہ وہ پیر، 11 اگست کو پورے ملک میں “یومِ احتجاج” منائیں گے۔ اس دن وہ اپنی یونین کے مطالبات کے حق میں متحد ہو کر بڑے ہوائی اڈوں پر اکٹھے ہوں گے، جن میں ٹورنٹو، مونٹریال، وینکوور اور کیلگری شامل ہیں۔ احتجاج میں شریک عملہ اپنی ایئر کینیڈا کی وردیاں پہن کر شریک ہوگا، تاہم یہ ہڑتال نہیں ہوگی بلکہ ایک علامتی قدم ہوگا جس کا مقصد انتظامیہ کو سنجیدہ پیغام دینا ہے۔
یونین، جس کی نمائندگی Canadian Union of Public Employees (CUPE) کر رہا ہے، کا کہنا ہے کہ عملے کو کئی عرصے سے کم تنخواہوں اور غیر منصفانہ کام کے حالات کا سامنا ہے۔ خاص طور پر گراؤنڈ ٹائم (جہاز زمین پر ہونے کے دوران) کی ادائیگی نہ ہونا اور کم معاوضہ ملنا بڑے مسائل میں شامل ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ موجودہ حالات عملے کو معاشی مشکلات میں ڈال رہے ہیں، اس لیے فوری اصلاحات ضروری ہیں۔
حالیہ دنوں میں 99.7 فیصد اراکین نے ہڑتال کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا ہے، جو ایک غیر معمولی حد تک مضبوط مینڈیٹ سمجھا جا رہا ہے۔ اس کے تحت اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو یونین 72 گھنٹے کا نوٹس دے کر 16 اگست سے باضابطہ ہڑتال شروع کر سکتی ہے۔
یونین کے صدر ویسلے لیسوسکی کا کہنا ہے کہ یہ ہفتہ ہمارے لیے نہایت اہم ہے کیونکہ مذاکرات سخت مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، اور ہمارے اراکین کی یکجہتی ہمارے مذاکراتی عملے کی سب سے بڑی طاقت ہے۔”
ایئر کینیڈا کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سنجیدگی سے بات چیت کر رہی ہے اور امید ہے کہ ایک ایسا معاہدہ طے پا جائے گا جس سے عملے اور کمپنی دونوں کو فائدہ ہو اور مسافروں کے سفر پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔
یہ صورتحال اس وقت فیصلہ کن موڑ پر ہے، جہاں ایک طرف عملے کی جانب سے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے تو دوسری طرف انتظامیہ مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی کوشش میں ہے۔ اگلے چند دن یہ طے کر سکتے ہیں کہ ایئر کینیڈا میں پروازیں معمول کے مطابق چلیں گی یا پھر ملک بھر میں ہڑتال دیکھنے کو ملے گی۔