اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا میں تعمیراتی کمپنیاں بدلتے اور سخت ہوتے موسموں کے مطابق خود کو ڈھالنے میں تیزی سے مصروف ہیں۔ کیلگری کے علاقے میں دو نئے منصوبوں پر خاص طور پر ایسے تعمیراتی مواد کا استعمال ہو رہا ہے جو اولے (hail) اور تیز ہواؤں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ ان منصوبوں کا مقصد کینیڈا بھر میں موسم سے محفوظ گھروں کے لیے ایک عملی ماڈل تیار کرنا ہے۔
گزشتہ سال اگست میں کیلگری میں ایک تباہ کن اولوں کے طوفان نے تقریباً 2.8 ارب ڈالر کا بیمہ شدہ نقصان پہنچایا، جو کینیڈا کی تاریخ کے دوسرے سب سے مہنگے موسمی واقعات میں سے ایک تھا۔ اس واقعے نے تعمیراتی کمپنیوں اور انشورنس اداروں کو مجبور کیا کہ وہ گھروں کی مضبوطی کے بارے میں نئے سرے سے سوچیں۔
ایولون ماسٹر بلڈر کے صدر کرس ولیمز کے مطابق ان پائلٹ منصوبوں میں ایسے مواد استعمال کیے جا رہے ہیں جو شدید موسم میں بھی مضبوط رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گھروں کے بیرونی حصے میں خاص قسم کی سائیڈنگ اور شنگلز لگائی جا رہی ہیں۔ “ہم Ico Nordic کی کلاس 4 ہیل ریزسٹنٹ شنگلز استعمال کر رہے ہیں، اور LP SmartSide سائیڈنگ لگا رہے ہیں جو اولوں سے مزاحمت رکھتی ہے۔ لیکن اس کے پیچھے بھی بہت کچھ ہوتا ہے، جیسے کیلوں کے پیٹرن، انڈرلیمنٹ، حفاظتی سپورٹ، اور چھت کو مضبوطی سے دیوار سے باندھنے کے طریقے۔”
انشورنس فراہم کرنے والی کمپنی Aviva Canada نے دو موسمیاتی لحاظ سے مضبوط گھر بنانے کے لیے 4 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ جنوب مغربی کیلگری میں واقع Zen Belmont نامی ملٹی یونٹ منصوبے میں تیز ہواؤں اور اولوں سے بچاؤ کے لیے نئی اپ گریڈز آزمائی جا رہی ہیں، جن میں انسٹی ٹیوٹ فار کیٹاسٹروفک لاس ریڈکشن اور کینیڈین ہوم بلڈرز ایسوسی ایشن بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب چیسیٹرمیئر میں ہیبی ٹیٹ فار ہیومینیٹی ایک 24 یونٹ کا کم قیمت رہائشی منصوبہ بنا رہی ہے جس میں ہیل ریزسٹنٹ مواد استعمال کیا جا رہا ہے۔
ایویوا کینیڈا کی شاؤنا مامینی کا کہنا ہے کہ مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ مضبوط اور موسم سے محفوظ گھر عام لوگوں کی پہنچ میں بھی ہو سکتے ہیں۔ ان کے مطابق “ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبے دکھائیں کہ ایسا گھر بنانا نہ صرف ممکن ہے بلکہ جیب پر بھاری بھی نہیں پڑتا۔”
کئی مقامی رہائشیوں کے مطابق ہیل پروف مواد استعمال کرنے سے انشورنس کی لاگت کم ہو سکتی ہے، جو بہت سے لوگوں کو یہ انتخاب کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ “میں ضرور ہیل ریزسٹنٹ مواد چنوں گا کیونکہ انشورنس مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔ اگر گھر کچھ مہنگا ہو بھی جائے تو فرق نہیں پڑتا۔” تاہم کچھ افراد نے کہا کہ اولوں کا نقصان کم ہوتا ہے، اس لیے وہ اضافی رقم نہیں لگانا چاہیں گے۔ ایک رہائشی نے کہا “میں صرف قیمت کی وجہ سے ایسے مواد کا انتخاب نہیں کروں گا۔ بیس سال میں مجھے صرف ایک بار نقصان ہوا ہے۔”
کرس ولیمز نے یہ بھی بتایا کہ مضبوطی بڑھانے والی یہ اپ گریڈز صرف نئے گھروں تک محدود نہیں، بلکہ پرانے گھروں میں بھی لگائی جا سکتی ہیں، خاص طور پر اگر وہ پہلے سے طوفان سے متاثر ہو چکے ہوں۔ ان کے مطابق ہیل ریزسٹنٹ سائیڈنگ کا خرچ ملٹی فیملی یونٹس میں پانچ فیصد سے بھی کم بڑھتا ہے۔
Zen Belmont منصوبہ 2026 کی گرمیوں میں مکمل ہونے کی توقع ہے اور تعمیراتی کمپنیاں امید رکھتی ہیں کہ یہ پروگرام ثابت کرے گا کہ موسمی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والے گھر نہ صرف ممکن ہیں بلکہ عملی اور قابلِ حصول بھی ہیں۔