البرٹا ،لاپتہ چھ سالہ بچہ تاحال نہ مل سکا، سرچ جاری  

 اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) البرٹا (کینیڈا) میں چھ سالہ ڈیریس میک ڈوگال کی گمشدگی نے عوام اور حکام کو شدید تشویش میں ڈال دیا ہے۔

پولیس اور سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں نے اعلان کیا ہے کہ سرچ آپریشن کو کسی صورت محدود کرنے کا ارادہ نہیں ہے اور ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ڈیریس، جو آٹزم کا شکار ہے، اتوار کے روز اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ سیر کے دوران لاپتہ ہو گیا۔ اطلاع کے مطابق وہ پانچ دیگر کم عمر بچوں کے ساتھ موجود تھا مگر واپس نہ آیا۔ تقریباً ایک گھنٹے بعد رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (RCMP) کو اطلاع دی گئی جس کے بعد ہنگامی بنیادوں پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
آر سی ایم پی کارپول جینا سلینی نے میڈیا کو بتایا: "ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ سرچ آپریشن کو محدود کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ہماری ٹیکٹیکل سپورٹ گروپ (TSG) کے افسران زمین پر ’شولڈر ٹو شولڈر‘ یعنی قدم بہ قدم تلاشی کر رہے ہیں تاکہ سب سے چھوٹی علامت یا ثبوت بھی سامنے آسکے۔”
سرچ اینڈ ریسکیو البرٹا کے ایڈم کینیڈی کے مطابق تقریباً 225 اہلکار اور البرٹا، برٹش کولمبیا اور سسکاچیوان سے آئے 128 رضاکار مشن میں سرگرم ہیں۔ اس کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی جیسے ڈرونز، انفراریڈ کیمرے، ہیلی کاپٹرز اور سرچ ڈاگز بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔مزید ادارے بھی مدد فراہم کر رہے ہیں جن میں البرٹا کے کنزرویشن آفیسرز، فش اینڈ وائلڈ لائف یونٹس، صوبائی شیرف، آر سی ایم پی ایئر سروسز اور پولیس ڈاگ یونٹ شامل ہیں۔ البرٹا ایمرجنسی ہیلتھ سروسز بھی موقع پر موجود عملے کو طبی سہولت فراہم کر رہی ہے۔کینیڈی نے عوام سے اپیل کی کہ اگرچہ لوگوں کی دلچسپی قابلِ قدر ہے، لیکن سرچ کے عمل کو صرف تربیت یافتہ ماہرین پر چھوڑا جائے تاکہ کارروائی مؤثر اور محفوظ انداز میں جاری رہے۔
  آٹزم اور سرچ آپریشنز کے چیلنجز
ڈیریس کی تلاش میں سب سے بڑا چیلنج اس کی آٹزم کی کیفیت ہے۔ ماہرین کے مطابق آٹزم کے شکار بچے عام طور پر اجنبی آوازوں یا لوگوں پر فوری ردعمل ظاہر نہیں کرتے۔ بعض اوقات وہ اپنا نام پکارے جانے پر بھی جواب نہیں دیتے اور اجنبی ماحول میں چھپنے یا خاموش رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس رویے کے باعث سرچ ٹیموں کے لیے یہ اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے کہ بچہ کہاں جا سکتا ہے اور کس طرح برتاؤ کرے گا۔یہ پہلو سرچ ٹیموں کو مزید محتاط اور منظم رہنے پر مجبور کرتا ہے۔ اسی لیے حکام نے قدم بہ قدم سرچ حکمتِ عملی اپنائی ہے تاکہ کسی بھی چھوٹی علامت کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
سرچ ٹیموں کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی اس مفروضے پر کام کر رہے ہیں کہ ڈیریس زندہ ہے۔ تاہم ماہرین یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ وقت کے ساتھ زندہ ملنے کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود ڈیریس کی تلاش میں شامل اہلکاروں کا عزم اور وسائل کی بھرپور شمولیت کینیڈا کے اس عزم کو ظاہر کرتی ہے کہ کسی ایک معصوم جان کو بچانے کے لیے بھی ریاست اور معاشرہ ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔