اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے نے یرغمالیوں کی رہائی کی تمام امیدیں ختم کر دی ہیں
وزیرِاعظم نیتن یاہو کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں قطری وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حملے نے نہ صرف مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچایا بلکہ یرغمالیوں کے مستقبل کو بھی مزید غیر یقینی اور تاریک بنا دیا ہے۔ ان کے مطابق نیتن یاہو کی پالیسیوں نے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور عالمی برادری کو اب خاموشی توڑنی ہوگی۔
واضح رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملہ کیا جس کا ہدف فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ حملے کے بعد جاری کیے گئے حماس کے بیان میں کہا گیا کہ قیادت تو محفوظ رہی تاہم چھ افراد شہید ہوگئے جن میں حماس رہنما خلیل الحی کے صاحبزادے اور ان کے دفتر کے ڈائریکٹر بھی شامل تھے۔
قطری وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فضائی حملے میں ایک قطری سیکورٹی اہلکار جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوا۔ یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے براہِ راست قطر کی سرزمین پر حملہ کیا ہے، جس سے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں خطرناک اضافہ ہوگیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ قطر کے سخت مؤقف نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل کے اس اقدام کے خطے میں بڑے جیو پولیٹیکل نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر بھی اس حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔