ارد وورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )علی سوجل کاڈریں سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمدحفیظ خان ولدمحمدرحیم خان کو مسلسل گیارہ سال کاعرصہ بیت گیا۔سانپ انہیں ساون اوربھادوں میں ڈستاہے ۔اس سال بھی محمدحفیظ کوسانپ نے ڈس لیا۔
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوگے کہاکہ جب سانپ کے ڈسنے کاوقت آتاتومجھ پرخوف طاری ہوجاتاہے سانپ کوڈستے وقت میں نے متعددباردیکھاہے مجھے ہمت نہیں ہوتی کہ میں سانپ کومارڈالوں سانپ خوبصورت اورنیلے رنگ کاہے ۔
نوجوان نے بتایاکہ گزشتہ گیارہ سالوں سے سانپ کاٹ کررہاہے لیکن زہرکااثرنہیں ہوتاصرف کچھ لمحے کیلئے بے ہوش ہوجاتاہوں۔اس نے مزیدکہاکہ میں جہاں کہیں بھی ہوتاہوں سانپ اپنے وقت پرپہنچ جاتاہے ۔
انہوں نے کہاکہ سانپ کے ڈسنے سے میراایک گردہ فیل ہوچکاہے ۔ماہرین کاکہناہے کہ اس طرح کے سانپ کے زہرکااثرنہیں ہوتاالبتہ جس شخص کوسالانہ ڈستاہے اس کارنگ دھیرے دھیرے کالاپڑجاتاہے اورجسم کے کچھ حصہ کونقصان پہنچاتاہے ۔
ماہرین کے مطابق نیلے رنگ کے اس سانپ کی آنکھوں میں مذکورہ شخص کی تصویرنقش ہوجاتاہے اوراس کی بومحسوس کرکے جہاں بھی مذکورہ شخص ہووہاں ڈسنے کیلئے پہنچ جاتاہے ۔
روحانی معالجین کاکہناہے ایسے سانپ جنات ہوتے ہیں اس ان سانپوں کے خاندان میں سے کسی بھی سانپ کوماراجائے تودیگرسانپ اس شخص کے دشمن ہوجاتے ہیں اورہرسال اس سے بدلہ کی غرض سے کاٹتے ہیں۔تاہم اس حوالے سے مختلف باتیں پائی جاتی ہیں جن کی تحقیق ہوناباقی ہے ۔