منگل کو ایرانی افواج نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے۔ایران کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جیش العدل کے دو ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ایرانی سکیورٹی فورسز کے ڈرون اور میزائل حملوں میں 2 بچیاں شہید اور 3 زخمی ہو گئیں۔پاکستان نے ایرانی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور تہران کو خبردار کیا کہ اس طرح کی خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
نتائج کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوگی۔بعد ازاں پاکستان نے بھی ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا۔اس سے قبل گزشتہ دنوں ایران نے عراق اور شام پر بھی میزائل حملے کیے تھے۔بلوچستان میں ایران کے حملے کے بعد امریکا کا بیان بھی سامنے آیا جس میں اس نے پاکستان سمیت 3 پڑوسی ممالک میں ایران کے حملوں کی مذمت کی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ایران نے تین ہمسایہ ممالک کی خود مختار سرحدوں کی خلاف ورزی کی، ایران خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے۔میتھیو ملر نے کہا کہ ایران اپنے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا دعویدار ہے، ایران کی وجہ سے امریکہ عراق میں موجود ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ چین نے ایران اور پاکستان سے علاقائی استحکام برقرار رکھنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ایران اور پاکستان سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی گئی تھی۔چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ فریقین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں اور دونوں ممالک امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کریں۔