امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسرائیل پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ماضی کی طرح رمضان کے مہینے میں بھی مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دے۔میتھیو ملر نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف لوگوں کو مذہبی آزادی دینے کا معاملہ ہے جس کے وہ حقدار ہیں بلکہ یہ معاملہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے بھی براہ راست اہم ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ بیان اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اطمر بن غفیر کی اس تجویز کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم غزہ میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگا رہے ہیں۔ . وہ حماس کو ٹیمپل ماؤنٹ پر خواتین اور بچوں کو یرغمال بنا کر جشن منانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی مغربی کنارے کے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ رمضان کے پہلے دن گروپوں میں یا الگ الگ مسجد اقصیٰ کا سفر کریں تاکہ وہ وہاں نماز ادا کریں اور محاصرہ توڑ دیں۔