اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید وسعت دینے کے نئے مواقع دیکھ رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ساتھ تعلقات بہتر بنانا، بھارت کے ساتھ امریکی تعلقات سے متصادم نہیں بلکہ دونوں ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات امریکہ کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہیں۔
مارکو روبیو نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون، اقتصادی روابط اور خطے میں استحکام کے لیے شراکت داری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ آیا بھارت نے امریکہ اور پاکستان کے بڑھتے تعلقات پر کوئی تحفظات یا خدشات ظاہر کیے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ نہیں، ایسا نہیں ہے، البتہ تاریخی طور پر پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں تناؤ رہا ہے، اس لیے بھارت کو فطری طور پر تشویش ہو سکتی ہے۔
تاہم امریکہ دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات رکھتا ہے اور یہ ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔”امریکی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہشت گردی کے خلاف طویل تعاون رہا ہے اور واشنگٹن چاہتا ہے کہ اس اشتراکِ عمل کو مزید آگے بڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ “ہم جانتے ہیں کہ تعلقات میں کچھ مشکلات رہی ہیں، مگر حالیہ بہتری ایک مثبت پیش رفت ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔”مارکو روبیو نے واضح کیا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا **بھارت کے ساتھ تعلقات کو متاثر نہیں کرے گا بلکہ دونوں ممالک کے ساتھ تعاون امریکہ کی متوازن خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کی رپورٹس کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان نایاب معدنیات (Rare Earth Minerals) کی برآمد کے حوالے سے ایک نیا معاہدہ طے پانے کی پیش رفت جاری ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے ایک نئے باب کی نشاندہی کرتا ہے۔ماہرین کے مطابق، اگر یہ پیش رفت عملی شکل اختیار کر لیتی ہے تو یہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں اقتصادی اور جیو اسٹریٹجک سطح پر نئی توانائی پیدا کرے گی۔