امریکا کا مختلف ممالک پر سفری پابندیوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا کی جانب سے سفری پابندیوں کی فہرست کو 19 سے بڑھاکر 30 سے زائد ممالک تک وسعت دینے کی تیاری

عالمی سفارت کاری، انسانی روابط اور بین الاقوامی اعتماد کے لیے ایک سنجیدہ چیلنج بن کر سامنے آئی ہے۔ یہ فیصلہ اگرچہ امریکی انتظامیہ قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کے نام پر کر رہی ہے، مگر اس کے دور رس اثرات ان ممالک کے کروڑوں شہریوں کے ساتھ ساتھ عالمی تعلقات کو بھی متاثر کریں گے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکرٹری کرسٹی نوم کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نئی فہرست کا جائزہ لے رہے ہیں، تاہم کن ممالک پر پابندیاں عائد ہوں گی، اس کا ابھی تک واضح اعلان نہیں کیا گیا۔ غیر یقینی کی یہ کیفیت نہ صرف متاثرہ ممالک بلکہ عالمی برادری میں بھی بے چینی پیدا کر رہی ہے۔ اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ جون میں 19 غیر یورپی ممالک کے تارکین وطن کی امیگریشن درخواستیں روک چکی ہے، جس میں گرین کارڈ اور شہریت کے معاملات بھی شامل تھے۔ یہ اقدام پہلے ہی ہزاروں افراد کے مستقبل کو معطل کر چکا ہے۔
افریقہ، مشرقِ وسطیٰ اور ایشیا کے کئی ممالک پر پہلے ہی سخت ترین سفری پابندیاں نافذ تھیں، جن میں افغانستان، ایران، لیبیا، یمن، سوڈان اور صومالیہ جیسے ممالک شامل ہیں۔ ایسے ممالک جہاں پہلے ہی جنگ، بحران یا سیاسی عدم استحکام کی صورتحال موجود ہے، پابندیوں کا مزید دائرہ وسیع ہونا وہاں کے شہریوں کے لیے ایک اور دیوار کھڑی کرنے کے مترادف ہے۔
یہ اقدامات اس وقت سامنے آ رہے ہیں جب دنیا کو تنازعات کے حل، عالمی تعاون اور سفارتی روابط کی زیادہ ضرورت ہے۔ پابندیوں کا یہ سلسلہ نہ صرف متاثرہ ممالک کے شہریوں کو الگ تھلگ کرتا ہے بلکہ امریکا کی وہ سافٹ پاور بھی کمزور کرتا ہے جس کے باعث وہ ہمیشہ دنیا میں قیادت کا دعویٰ کرتا آیا ہے۔ سفری پابندیاں اگرچہ کسی ملک کی سکیورٹی پالیسی کا جزو ہو سکتی ہیں، مگر ان کا بلاجواز اور وسیع پیمانے پر استعمال انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین اور عالمی اعتماد کی بنیادوں کو کمزور کرتا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکا اپنی سفری پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اور ان فیصلوں کو شفافیت، حقائق اور بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی روشنی میں آگے بڑھائے۔ ایسے اقدامات جو پورے خطوں کے عوام کو متاثر کریں، ان کے اثرات صرف سرحدوں تک محدود نہیں رہتے۔ دنیا کو جوڑنے کا دور ہے، تقسیم کرنے کا نہیں۔ امریکا کو چاہیے کہ سلامتی کے نام پر لیے گئے فیصلوں کو توازن، حقیقت پسندی اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ کرے—اسی میں اس کی عالمی قیادت کا حقیقی امتحان پوشیدہ ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    📰 اقوامِ متحدہ سے تازہ ترین اردو خبریں