اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکہ کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک کو انسانی دماغ میں کمپیوٹر چپ لگانے کا کلینیکل ٹرائل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
امریکہ کی ریگولیٹری ادارے کی جانب سے اس ڈیوائس کی بیٹری کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ایف ڈی اے نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ ڈیوائس انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
ایف ڈی اے
ایف ڈی اے کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا کہ جب دماغ سے چپ نکالی جائے گی تو مختلف پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔نوٹ کریں کہ دسمبر 2022 میں نیورالنک نے اعلان کیا تھا کہ 6 ماہ کے اندر انسانی مریضوں کے دماغ میں سکے کے سائز کا کمپیوٹر لگایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں
ایلون مسک دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ حل کرنے کے لیے تیار
ایلون مسک
کمپنی ایک طویل عرصے سے اس چپ پر کام کر رہی ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ یہ چپ معذور افراد کو دوبارہ حرکت اور بات کرنے کے قابل بنائے گی۔اس موقع پر ایلون مسک کا کہنا تھا کہ برین چپ کے ذریعے بینائی بحال کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔
نیورالنک
ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک کو جانوروں کی اموات کے حوالے سے تحقیقات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ڈیوائس کو پہلے 2 افراد پر آزمایا جائے گا تاکہ ان کی بصارت اور پٹھوں کی حرکت بحال ہو سکے۔
مزید پڑھیں
خود کار گاڑیوں کا دعوی ، ایلون مسک سےتحقیقات شروع
کمپیوٹر گیم
نیورالنک نے آخری بار 2021 میں ڈیوائس پر پیشرفت جاری کی تھی جب اسے ایک بندر میں لگایا گیا تھا جو اپنے خیالات کے ساتھ کمپیوٹر گیم کھیلنے کے قابل تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں
ایلون مسک نے ٹوئٹر کی سربراہی چھوڑ دیں، 57 فیصد صارفین کی رائے