اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 7 اکتوبر 2023ء کے حملے سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
تنظیم نے رپورٹ کو ’’غیر پیشہ ورانہ، جانبدارانہ اور حقائق کے منافی‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق حماس کے ترجمان نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں ’’قابض اسرائیلی حکومت کے جھوٹے بیانیے اور پروپیگنڈے‘‘ کو دہرا کر نہ صرف حقائق کو مسخ کیا ہے بلکہ فلسطینی مزاحمت کے کردار کو بھی دانستہ طور پر منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ رپورٹ کا مقصد عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا، اشتعال پیدا کرنا اور فلسطینی مزاحمتی فورسز کے جائز دفاعی اقدامات کو مجرمانہ رنگ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ایمنسٹی نے میدانِ جنگ کے حقیقی حالات اور اسرائیلی جارحیت کے تسلسل کو نظر انداز کیا، جو اس ادارے کی پیشہ ورانہ ساکھ پر سوال اٹھاتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں الزام عائد کیا تھا کہ حماس نے 7 اکتوبر 2023ء کے حملے میں مبینہ طور پر انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا، جسے حماس نے ’’سیاسی مقاصد کے لیے گھڑی گئی جھوٹی داستان‘‘ قرار دیا ہے۔حماس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہزاروں نہتے فلسطینی شہید، زخمی اور بے گھر ہوئے، مگر رپورٹ میں ان انسانی المیوں کو مناسب وزن نہیں دیا گیا۔ تنظیم نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ زمینی حقائق کے مطابق غیر جانبدارانہ تحقیقات کریں۔