اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سائنسدانوں نے پہلی بار ایک چیونٹی کی شکاریوں کے شکار سے بچنے کے لیے جعلی موت کی صلاحیت دیکھی ہے۔
آسٹریلیا کے مشہور کینگرو جزیرے پر یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کے ماہرین نے ‘پولاریکس فیموریٹا نامی چیونٹیوں میں یہ خصلت دریافت کی ہے جو دراصل بہت محنتی ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
مریخ پر مائع پانی دریافت
سائنس دانوں نے یہ اتفاقی طور پر دریافت کیا جب انہوں نے روشن تحقیقی خانوں میں درختوں اور ان چیونٹیوں کے غول کو دیکھا۔ لیکن کھولنے پر دیکھا کہ ایک دو نہیں بلکہ تمام چیونٹیاں مر چکی ہیں۔ماہرین کو شک ہوا اور وہاں سے چلے گئے، آہستہ آہستہ چیونٹیاں اٹھیں اور اپنا معمول کا کام کرنے لگیں۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ چیونٹیاں اپنے آپ کو شکار ہونے سے بچانے کے لیے یہ عمل کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں
پہلی بار سمندر میں 5 میل سے زیادہ گہرائی میں مچھلی کی نئی قسم دریافت
اگرچہ یہ عمل دیگر حشرات الارض سمیت بہت سے جانوروں میں دیکھا گیا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب کسی چیونٹی کو اس میں مہارت حاصل ہوئی ہے۔
ماہرین نے چیونٹیوں کو تحفظ کے خانوں کے بجائے تحقیق میں رہنے کی ترغیب دی ہے کیونکہ آسٹریلیا میں لگنے والی آگ نے ان نایاب چیونٹیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ یہ چیونٹیاں ماحول کا ایک اہم حصہ ہیں اور ان پر غور کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب یہ چیونٹیاں ایک خاص قسم کے درخت ‘نیرولیف میلی پر رہنا پسند کرتی ہیں جو جنگل کی آگ سے شدید متاثر ہوتا ہے۔ اس طرح چیونٹیوں کا قدرتی مسکن تیزی سے تباہ ہو رہا ہے۔