اردوورلڈ کینیڈا (ویب نیوز)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے نرخوں اور بلوں سے متعلق ہنگامی اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزارت بجلی کے حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بجلی کے نرخوں کا فیصلہ نیپرا کرتا ہے، بجلی کی قیمتیں کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت تبدیل ہوتی ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کیبور اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بھی تبدیلی ہوتی ہے۔ درآمدی کوئلے کی قیمت بھی 51 ہزار سے 61 ہزار روپے فی میٹرک رہی۔
پاور ڈویژن کے مطابق آئندہ سال 2 کھرب روپے صرف استعدادی ادائیگیوں کی مد میں ادا کرنے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بڑا فرق 400 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں پر لگایا گیا ہے، گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے سے 6.5 روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا گیا۔
پاور ڈویژن حکام کے مطابق صرف 4.9 فیصد گھریلو صارفین نے ٹیرف میں 7.5 روپے فی یونٹ، گھریلو صارفین کے لیے اوسطاً 3.82 روپے فی یونٹ اور صارفین کی دیگر اقسام کے لیے 7.5 روپے فی یونٹ کا اضافہ دیکھا۔
پاور ڈویژن نے بریفنگ میں بتایا کہ جولائی 2022 میں بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 31.02 روپے فی یونٹ تھا، اگست 2023 میں بجلی کی قیمت 33.89 روپے فی یونٹ تھی۔