نجکاری، امور خارجہ، تجارت، توانائی، قانون و انصاف اور آئی ٹی کے وزراء بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے جب کہ کمیٹی تجاویز پر اپنی سفارشات وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی۔ایف بی آر کی تنظیم نو، اعلیٰ قیادت کی جانب سے بھرپور مزاحمت جاری ہے۔نگران وزیراعظم اور کابینہ کے تمام ارکان نے ایف بی آر اصلاحات کی تجاویز کی توثیق کر دی ہے۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ نگراں حکومت ایف بی آر میں اصلاحاتی ایجنڈا مکمل کرے گی۔
واضح رہے کہ ایف بی آر کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے ایف بی آر اصلاحات اور اس کی ڈیجیٹائزیشن کے عمل کے خلاف شدید مزاحمت کی جارہی ہے۔ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو سروسز اور کسٹمز گروپ سے تعلق رکھنے والے افسران کا ایک گروپ کابینہ کے اجلاس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے پیش ہوا تاکہ اس معاملے پر عبوری حکومت کی جانب سے سمری کی منظوری کی شدید مخالفت کی جائے۔ ایف بی آر اصلاحات کی مخالفت کرنے والے افسران کا کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ نگران حکومت ایف بی آر میں بڑی تبدیلیاں کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔