اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)ایئر ٹرانزیٹ میں پائلٹس کی ممکنہ ہڑتال منگل کی رات اس وقت ٹل گئی جب ایئر لائن اور پائلٹس کی نمائندہ تنظیم ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (ALPA) ایک عبوری معاہدے تک پہنچ گئیں۔ یہ معاہدہ 750 سے زائد پائلٹس کی نمائندگی کرنے والی یونین کے مطابق ایک ’’جدید اور بہتر کنٹریکٹ‘‘ ہے جو ان کے پیشہ ورانہ کردار اور خدمات کا اعتراف کرتا ہے۔
پائلٹس کی رائے شماری جلد ہوگی
یونین نے اعلان کیا کہ ان کے اراکین آنے والے دنوں میں اس معاہدے پر ووٹنگ کریں گے۔ALPA ماسٹر ایگزیکٹو کونسل کے چیئر کیپٹن بریڈلی اسمال نے کہا کہ پائلٹس کی یکجہتی اور مضبوط مؤقف نے ایئر لائن انتظامیہ کو سنجیدہ مذاکرات پر مجبور کیا، جس کا نتیجہ ایک مثبت عبوری معاہدے کی شکل میں سامنے آیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت صرف پائلٹس کے لیے نہیں بلکہ ایئر لائن کے مجموعی نظام کے لیے بھی ایک مضبوط قدم ہے۔
ایئر لائن کا ردِعمل اور مسافروں کے لیے راحت
ایئر ٹرانزیٹ نے بھی اس معاہدے کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ پیش رفت ایک اہم سنگِ میل ہے جس سے ہڑتال کے خطرے کا خاتمہ ہوا اور اب مسافر سکونِ قلب کے ساتھ سفر کر سکیں گے۔
ایئر لائن کے مطابق اب ان کی اولین ترجیح آپریشنز کو جلد از جلد معمول پر لانا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ چھٹیوں کے مصروف ترین سفر کے دنوں میں پائلٹس کی جانب سے اعلان کردہ بدھ کی صبح کی ڈیڈ لائن نے بڑے پیمانے پر بے یقینی پیدا کر دی تھی۔
ایئر لائن کو منگل کے روز کئی پروازیں منسوخ کرنا پڑی تھیں کیونکہ ہڑتال کی ڈیڈ لائن قریب آ رہی تھی۔ ایئر ٹرانزیٹ کی سی ای او اینک گیراڈ نے کہا کہ ہڑتال کا خطرہ پیدا نہ کرنا ان کی خواہش تھی، لیکن مذاکراتی تناؤ نے انہیں مجبور کیا کہ وہ اپنے شیڈول میں تبدیلیاں کریں۔انہوں نے متاثرہ مسافروں سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال نے غیر یقینی اور بے چینی پیدا کی، جس پر کمپنی دل سے معذرت خواہ ہے۔
مسافروں کے لیے آگے کیا؟
معاہدے کے بعد ایئر ٹرانزیٹ معمول کی پروازوں کی بحالی پر کام کر رہی ہے۔ اگرچہ معاہدہ عبوری ہے، مگر اس نے ہزاروں مسافروں کے سفر کو ممکنہ منسوخیوں اور مشکلات سے بچا لیا۔ یونین کی ووٹنگ کے نتائج آئندہ چند دنوں میں سامنے آئیں گے، جس سے اس معاہدے کو مکمل منظوری ملنے کی راہ ہموار ہوگی۔