اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اٹک جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو ایک بار پھر بیرون ملک بھیجنے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس حکمت عملی پر عمل درآمد کے لیے ماحول بنایا جا رہا ہے، جس کے تحت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف بھی آئندہ قومی انتخابات میں حصہ لے گی۔ سب کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
تاہم ذرائع کے مطابق تینوں جماعتوں کے رہنماؤں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما مسلسل اس بات کا اظہار کر رہے ہیں کہ ان کے قائد نواز شریف چوتھی بار ملک کے وزیر اعظم بنیں گے اور جلد ہی پاکستان واپس آ کر الیکشن میں حصہ لیں گے اور الیکشن کی قیادت کریں گے۔ لیکن ان کی راہ میں قانونی اور آئینی پیچیدگیاں ہیں اس لیے ان کے مخالفین یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے لیے وطن واپس آنا بہت مشکل ہو گا اور اگر وہ وطن واپسی کا ارادہ بھی کر لیں تو انھیں وطن واپسی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ لیکن پہلے ان کو جیل جانا پڑے گا۔
دوسری جانب سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ مسلسل یہ دعویٰ کر رہے ہیں اور ٹی وی پروگراموں میں بار بار اس دعوے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ’’ہم نے بات کر دی ہے، میاں نواز شریف بھی وطن واپس آئیں گے اور کبھی جیل نہیں جائیں گےبلکہ انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔