24
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی نہ ہوئی تو رواں ماہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا جائے گا۔
برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں ہر گزرتا دن مزید تباہی لا رہا ہے، اور اسرائیلی فوج کی کارروائیوں نے انسانی المیے کو شدید تر بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں قحط کوئی قدرتی آفت نہیں بلکہ 21ویں صدی کا ایک انسانی ساختہ قحط ہے، جسے اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں نے جنم دیا ہے۔وزیرِ خارجہ نے کہا کہ غزہ میں 5 سال سے کم عمر کے ایک لاکھ بتیس ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اسرائیلی حکومت مسلسل ضروری امداد اور اشیائے خورونوش غزہ تک پہنچنے سے روک رہی ہے۔ ایک حاملہ خاتون سمیت 100 سے زائد فلسطینی تازہ حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اپنی فوجی کارروائیاں روکے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلے کا واحد حل فوری اور غیر مشروط جنگ بندی ہے۔
دوسری جانب انٹرنیشنل جینوسائیڈ اسکالرز ایسوسی ایشن ، جو دنیا کی سب سے بڑی تنظیم ہے جو نسل کشی پر تحقیق کرتی ہے، نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والی فلسطینیوں کی ہلاکتیں نسل کشی کے مترادف ہیں۔واضح رہے کہ برطانیہ کے اس اعلان سے قبل فرانس، کینیڈا، بیلجیم اور آسٹریلیا بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں، اور امکان ہے کہ اس ماہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس حوالے سے بڑے اعلانات سامنے آئیں گے۔