صحافیوں کی ایک بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد 82 تک پہنچ گئی ہے جن میں 75 فلسطینی صحافی بھی شامل ہیں۔غزہ میں مواصلاتی نظام کا بلیک آؤٹ ابھی جاری ہے، مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات دو دن کے لیے معطل ہیں.
مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے، چھاپوں کے دوران مزید 5 فلسطینی نوجوان شہید ہوئے، گزشتہ 100 دنوں میں صہیونی فوج نے 5 ہزار 875 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے.عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے میں مختلف کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوج نے 16 سالہ خالد حمیدات اور 17 سالہ سلیمان کنان سمیت 5 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز اور بنیاد پرست یہودیوں کے ہاتھوں 94 بچوں سمیت شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 352 سے تجاوز کر گئی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے غزہ جنگ کے 100 دنوں کو منقسم انسانیت پر داغ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال کے آغاز سے ہی انسانی امداد تک رسائی پر اسرائیلی پابندیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 100 فیصد انسانی امداد غزہ بھیجی گئی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کیا اور سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ کے لوگوں کی زندگی جہنم بن چکی ہے. یہ تفصیل سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے صحت کے مراکز پر 300 سے زائد حملے کیے گئے اور اب بھی امداد تک رسائی میں مشکلات ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں اس وقت صرف 15 ہسپتال کام کر رہے ہیں اور یہاں تک کہ صرف محدود طبی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد کو انتہائی ضروری امداد فراہم کرنے سے روکا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے اور انسانی جانوں کے مزید ضیاع کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ضرورت ہے۔
ریڈ کراس کی عالمی تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے ایک بیان میں غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام کو بہت نقصان پہنچا ہے۔انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کے سیکرٹری جنرل جگن چیپگین نے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی بحالی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تنازع یا بحران میں صحت کی سہولیات تک رسائی زندگی اور موت کا معاملہ ہے اور غزہ میں صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے۔