غزہ کے شہر خان یونس میں اسرائیلی فوج کے حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید 77 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے جب کہ الامال اسپتال کے قریب بھی شدید فائرنگ کی گئی۔فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں 12 خاندانوں کا قتل عام کیا۔ حملوں کی وجہ سے بے گھر ہونے والے لوگوں میں وبائی امراض بھی پھیل رہے ہیں۔ کم از کم 400,000 شہری وبائی امراض کا شکار ہو چکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے 60 ہزار حاملہ خواتین کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حملوں سے غزہ کی 85 فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے اور وہاں قحط اور بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔یونیسیف نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے دوران 20 ہزار بچے پیدا ہوئے۔دوسری جانب غزہ میں 8 روز کے مسلسل بلیک آؤٹ کے بعد انٹرنیٹ سروس بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔ادھر اسرائیل نے غزہ میں جھڑپوں کے دوران ایک اور فوجی کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے، صہیونی حکومت کا کہنا ہے کہ جنگ کئی ماہ تک جاری رہے گی۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر رابطہ کیا اور فلسطینی شہریوں کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری پر تبادلہ خیال کیا۔اسرائیلی وزیراعظم سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے گریز کیا۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی جنگی جنون میں مبتلا حکومت کے گرنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
90