29
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مونٹریال کیوبیک کے پریمئرفرانسوا لوگو (François Legault) کو اپنی جماعت Coalition Avenir Québec (
ACQ) کو متحد رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ جماعت کی مقبولیت تیزی سے کم ہورہی ہے اور اراکین اسمبلی ایک ایک کرکے ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔
تازہ پیش رفت میں ماٹے بلانشیت ویزینا (Maïté Blanchette Vézina)، جو رموسکی (Rimouski) کے انتخابی حلقے کی نمائندگی کرتی ہیں، نے لوگو کی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے CAQ کی پارلیمانی کاکس سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ وہ اب بطور آزاد رکن اسمبلی اپنی نشست پر بیٹھیں گی۔ویزینا نے اپنی روانگی کے اعلان میں کہا کہ وہ وزیرِاعظم کی قیادت سے سخت مایوس ہیں اور انہیں محسوس ہوتا ہے کہ جماعت اپنی اصل سمت اور عوامی توقعات سے ہٹ گئی ہے۔
مقبولیت میں خطرناک کمی
گزشتہ چند ماہ میں کیے گئے تازہ عوامی سروے بتاتے ہیں کہ لوگو اور ان کی جماعت کی مقبولیت ڈرامائی حد تک کم ہوئی ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جماعت کا زوال اتنا تیز ہے کہ آئندہ عام انتخابات، جو ایک سال بعد متوقع ہیں، میں ان کے دوبارہ برسرِاقتدار آنے کے امکانات بہت کم ہوگئے ہیں۔سابقہ انتخابات میں CAQ نے بھرپور اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی اور لوگو کو ایک مضبوط رہنما سمجھا جاتا تھا۔ لیکن اب عوامی مسائل، قیادت پر تنقید، اور پارٹی کے اندر بڑھتی بددلی نے جماعت کے اندر ہی دراڑیں ڈال دی ہیں۔
اندرونی اختلافات اور دباؤ
جماعت کے متعدد اراکین اسمبلی نے پسِ پردہ قیادت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ لوگو کی پالیسیوں میں واضح سمت نہیں رہی اور وہ عوامی مسائل جیسے کہ **مہنگائی، صحت کے شعبے میں بحران، اور سیکولر ازم کے متنازعہ قوانین** پر متوازن مؤقف دینے میں ناکام رہے ہیں۔ماٹے بلانشیت ویزینا کی علیحدگی کو تجزیہ کار جماعت کے لیے ایک سنگین دھچکا قرار دے رہے ہیں، کیونکہ یہ نہ صرف عوامی سطح پر پارٹی کے زوال کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اندرونی انتشار کو بھی واضح کرتا ہے۔
آئندہ انتخابات کے لیے بڑا چیلنج
ایک سال بعد متوقع عام انتخابات سے قبل لوگو کے پاس وقت تو موجود ہے، لیکن مبصرین کے مطابق انہیں جماعت کو دوبارہ متحد کرنے اور عوامی اعتماد بحال کرنے کے لیے بڑے اور مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر موجودہ حالات برقرار رہے تو CAQ کو آئندہ الیکشن میں بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے، اور لوگو کی سیاسی بقا بھی داؤ پر لگ سکتی ہے۔