اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) تل ابیب میں نیتن یاہو حکومت کی جانب سے جنگ سے نمٹنے کے خلاف ہفتہ وار بنیادوں پر بڑے مظاہرے ہو رہے ہیں۔حکومت مخالف احتجاجی تنظیم ہوفشی اسرائیل کے ایک اندازے کے مطابق ریلی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی اور اسے غزہ جنگ کے آغاز کے بعد کی سب سے بڑی ریلی قرار دیا۔شہر کے ڈیموکریسی اسکوائر میں کچھ مظاہرین سرخ پینٹ پہنے زمین پر لیٹ کر احتجاج کر رہے تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی داخلی سلامتی ایجنسی شن بیٹ کے سابق سربراہ یوول ڈسکن نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا بدترین وزیراعظم قرار دیا۔بہت سے لوگ ملک کے دائیں بازو کے اتحاد سے مایوس ہیں، جس میں سیکورٹی کے وزیر اتمر بین گویر اور دیگر انتہائی دائیں بازو کے الٹرا نیشنلسٹ شامل ہیں۔
مظاہرین پر غزہ جنگ کو طول دینے اور ملک کی سلامتی اور یرغمالیوں کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگاتے ہیں۔ یورام، ایک 50 سالہ ٹور گائیڈ جس نے اپنا نام بتانے سے انکار کیا، کہا کہ وہ ہفتہ وار مظاہروں میں شرکت کرتے ہیں کیونکہ اسرائیل کو نیتن یاہو کی وجہ سے انتخابات کرانے کی ضرورت ہے، جنہیں امید ہے کہ حکومت گر جائے گی۔