اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)خیبرپختونخوا میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا۔اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے کانفرنس کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسے اجلاس محض سیاسی تماشہ ہیں، عوامی مسائل کا حل صرف پارلیمان کے فلور پر ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محض ایک میز پر بیٹھنے سے کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوتا، اصل ضرورت عملی اقدامات کی ہے تاکہ عوامی مسائل حل کیے جا سکیں۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کانفرنس کو "بے مقصد مشق” قرار دیا اور کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے یہ اجلاس بحیثیت سیاسی جماعت بلایا ہوتا تو شرکت پر غور کیا جاتا۔
ادھر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن کے بائیکاٹ پر ردعمل میں کہا کہ جو جماعتیں کانفرنس میں شریک نہیں ہو رہیں، وہ صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کے مطابق امن کے قیام میں عوام کا تعاون کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور حکومت تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی خواہش مند ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے پی سی میں شرکت اختیاری ہے، لیکن امن و امان کا مسئلہ سب کا ہے، لہٰذا اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔