درخواست میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی ہے کہ احد چیمہ فواد حسن فواد اور وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری سید توقیر حسین کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چونکہ یہ لوگ نگراں حکومت میں ہیں اس لیے شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا، اگر حکومت شفاف انتخابات چاہتی ہے تو ان لوگوں کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔
اسی تاریخ کو الیکشن کمیشن پی ٹی آئی اور اس کے چیئرمین کے خلاف کچھ درخواستوں پر بھی سماعت کرے گا، الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب کاز لسٹ کے مطابق ایک درخواست میں عمران خان کا نام الیکشن کمیشن کے ریکارڈ سے نکالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایک اور درخواست میں انہوں نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی کے خلاف ضروری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی اب بھی غیر ملکی اداروں سے ممنوعہ فنڈز وصول کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے خلاف ایک اور درخواست محمد عون ثقلین کی جانب سے دائر کی گئی ہے، یہ درخواست بھی ابتدائی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔
محمد عون ثقلین نے الیکشن کمیشن میں الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 215 (4) اور قانون کی دیگر تمام شقوں کے تحت درخواست دائر کی ہے جو پی ٹی آئی کو انتخابی نشان حاصل کرنے سے نااہل قرار دیتی ہیں۔
توہین عدالت کیس میں فواد چوہدری کی ذاتی حاضری اور شوکاز نوٹس کے جواب کے لیے اسی روز ایک اور کیس کی سماعت ہوگی۔
133