اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت پہنچ گئے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے 2 مختلف مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت کو التوا میں رکھتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جب تک عمران خان آئیں آپ دلائل دینا شروع کر دیں، عمران خان نے صرف حاضری د ینی ہے۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی انتقام کے مقدمات ہیں، 2 مقدمات میں پولیس کا رویہ سامنے رکھوں گا، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لارجر بینچ کیسز دیکھ رہا ہے۔
عمران خان اے ٹی سی پیش
عدالت کی طلبی پر عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر عدالت میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے اپنے دلائل میں کہا کہ کرپشن کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، توشہ خانہ کے معاملے کو متنازعہ بنایا گیا، اسلام آباد اور لاہور کی پولیس وارنٹ کے لیے زمان پارک پہنچی، میں مسائل پیدا نہیں کر رہا، مسائل میرے ہیں۔ مقدمات کم نہیں ہونے دیے جا رہے، ایک کیس میں ریلیف دیا جائے تو 2 مزید کیسز بنتے ہیں، پولیس فورس سے ہمدردی ہے، ان کا گراف نیچے جا رہا ہے، پولیس فورس غیر قانونی احکامات پر عمل کر رہی ہے۔
عمران خان کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ کہا گیا کہ عمران خان کے اکسانے پر کارکنوں نے املاک کو نقصان پہنچایا، کیا یہ تمام الزامات عمران خان کا کوئی جرم ثابت کرتے ہیں ؟
واضح رہے کہ عمران خان اور دیگر کے خلاف تھانہ ریس کورس میں مقدمات درج ہیں۔