وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے کے علاوہ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور قابل تجدید توانائی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا.
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ ناروے کا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ ان بہادر فلسطینی عوام کو امید اور یکجہتی کا ایک مضبوط پیغام بھیجے گا جو اسرائیل کی بربریت اور جبر کو برداشت کر رہے ہیں. ناروے کا فیصلہ دوسرے ممالک کو بھی اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دے گا، جس سے ریاست فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کی راہ ہموار ہو گی.
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی رفح اور غزہ کے حوالے سے آئی سی جے کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور اس کے مکمل اور موثر نفاذ کی اہمیت اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیا.
وزیراعظم نے مزید کہا ہے کہ عالمی برادری کو اپنی توجہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو گزشتہ ساڑھے سات دہائیوں سے ظالمانہ قبضے اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہیں.
شہباز شریف نے پاکستان اور ناروے کے درمیان ایک اہم ربط قائم کرنے اور دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے میں پاکستانی نژاد نارویجن باشندوں کے کردار کو تسلیم کیا اور اپنے نارویجن ہم منصب کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی. .
86