اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مسلح افواج نے خود کو سیاست سے دور کر لیا ہے اور مستقبل میں بھی اس سے دور رہنا چاہتے ہیں۔
یہ بیان آرمی چیف کے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ظہرانے سے خطاب کے دوران سامنے آیا۔
جنرل باجوہ نے بھی اس نومبر میں آرمی چیف کی مدت پوری ہونے کے بعد چھوڑنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ "مضبوط معیشت کے بغیر کوئی سفارت کاری نہیں ہو سکتی۔” انہوں نے مزید کہا کہ قوم مضبوط معیشت کے بغیر اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکتی۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ ملک کی بیمار معیشت کی بحالی معاشرے کے ہر اسٹیک ہولڈر کی ترجیح ہونی چاہیے۔
جنرل باجوہ نے امریکی حکام سے علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا۔
COAS اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، قومی سلامتی کے مشیر جیکب سلیوان اور نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین سے ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جنرل باجوہ نے امریکی حکام کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان کے عالمی شراکت داروں کی امداد سیلاب زدگان کی "بچاؤ اور بحالی” کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان میں سیلاب زدگان کی امداد کے لیے امریکی حکام کا بھی شکریہ ادا کیا ۔
دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے اور دونوں ممالک سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے علاوہ اپنے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بناتے رہیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ جنرل باجوہ نے امریکی ریاست فلوریڈا میں سمندری طوفان ایان سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی پر دلی تعزیت بھی کی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان خاندانوں کے نقصان اور درد کو پوری طرح سمجھتا ہے کیونکہ ملک خود موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات کا سامنا کر رہا ہے۔