سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (X) پر اپنے پیغام میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ میں پہلے ہی عوامی سطح پر کہہ چکا ہوں کہ میں ریاستی اداروں کے ساتھ تصادم کی پالیسی اور ریاستی اداروں کے ساتھ ایسی پالیسی سے اتفاق نہیں کرتا اس سے سنگین تصادم ہوا ہے جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
ایک دہائی سے زیادہ عوامی زندگی کے بعد، میں نے
سیاست کو مکمل طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔جیسا کہ میں پہلے بھی عوامی سطح پر کہہ چکا ہوں کہ
میں ریاستی اداروں کے ساتھ تصادم کی پالیسی سے متفق نہیں ہوں اور ایسی پالیسی ریاستی اداروں کے ساتھ شدید ٹکراؤ کا باعث بنی ہے جو کہ ملک کے…— Asad Umar (@Asad_Umar) November 11, 2023
انہوں نے پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا میں ان تمام لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے عوامی زندگی میں میرا ساتھ دیا، خاص طور پر NA-54 کی ٹیم اور ووٹرز کا جنہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔” مجھے دو بار چنا۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ جس حلقے سے وہ منتخب ہوئے ہیں اس کی خدمت کرنے کی پوری کوشش کی، اللہ پاکستانی قوم کا بھلا کرے۔