میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حیرت انگیز دریافتیں انٹر یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف ڈیٹا انٹینسیو آسٹرونومی (IDIA) نے کی ہیں۔ اس ٹیم کی قیادت انٹرنیشنل سینٹر فار ریڈیو آسٹرونومی ریسرچ (آئی سی آر اے آر) کے محقق مارسن گلووکی کر رہے تھے، جنہوں نے ابتدا میں کہکشاں میں ستاروں سے بننے والی گیس کی تلاش کی لیکن پھر ڈیٹا کی جانچ کی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل 49 کہکشاؤں کا پتہ چلا یہ ایک بہترین مثال ہے کہ ستاروں اور کہکشاؤں کو تلاش کرنے کے لیے MeerKAT جیسا آلہ کتنا لاجواب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے اتنے کم وقت میں اتنی زیادہ کہکشائیں ملنے کی امید نہیں تھی۔ کہکشاؤں کو تلاش کرنے کے لیے مختلف تکنیکوں کا استعمال کیا گیا جس کے بعد ہم ان تمام کہکشاؤں کا پتہ لگانے اور ان میں گیس کی مقدار ظاہر کرنے میں کامیاب ہوئے۔