اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان لے جانے والے گلوبل سمود فلوٹیلا پر حملے اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری کو ’’بحری قزاقی‘‘ اور ’’دہشتگردی‘‘ قرار دیا ہے۔
حماس کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی افواج نے ان جہازوں کو نشانہ بنایا جن پر انسانی حقوق کے کارکن اور صحافی سوار تھے۔ یہ اقدام ’’انسانیت کے خلاف جرم‘‘ ہے اور اس سے دنیا بھر کے عوام کے غم و غصے میں مزید اضافہ ہوگا۔تنظیم نے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری اپنے ’’قانونی اور اخلاقی فرائض‘‘ پورے کریں اور اسرائیل کے اس جرم کی شدید مذمت کریں۔ حماس نے زور دیا کہ امدادی کارکنوں اور جہازوں کی فوری حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
یاد رہے کہ یہ فلوٹیلا 31 اگست کو اسپین سے روانہ ہوا تھا، جس کے بعد مختلف ممالک سے مزید جہاز اور قافلے اس میں شامل ہوتے گئے۔ اس وقت قافلے میں درجنوں کشتیاں اور تقریباً 500 کارکن اور رضاکار موجود ہیں، جن میں انسانی حقوق کے کارکن، سیاستدان اور صحافی شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی سمندری حدود سے تقریباً **90 سمندری میل دور** متعدد کشتیوں کو روک کر ان پر سوار افراد کو حراست میں لے لیا۔ ان افراد میں عالمی شہرت یافتہ انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کے نام بھی شامل ہیں۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی یہ کارروائی نہ صرف فلسطینی عوام کے خلاف معاشی اور انسانی محاصرہ مزید سخت کرنے کی کوشش ہے بلکہ یہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔