اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) یوکرین نے پانچ روز سے یہ حملے شروع کر رکھے ہیں، جس نے روس کو حیران کر دیا اور اب سرحد کے دونوں جانب بڑی تعداد میں لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔روس نے اتوار کو یوکرین کے دارالحکومت کیف اور سومی علاقے پر بھی فضائی حملے کیے تھے۔یوکرین کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق اتوار کو کیف میں روس کے حملے میں ایک 35 سالہ شخص اور اس کا چار سالہ بیٹا ہلاک ہو گئے۔ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ کے مطابق ان حملوں میں ایک 13 سالہ بچے سمیت تین افراد زخمی بھی ہوئے۔کیف کے میئر واٹلی کلیشکو نے ٹیلی گرام پر اتوار کی صبح کی ایک پوسٹ میں لکھا کہ فضائی دفاعی نظام کام کر رہا ہے اور شہریوں کو پناہ گاہوں میں رہنے کی تنبیہ کی ہے۔
ہفتے کے روز اپنے خطاب میں صدر زیلنسکی نے یوکرائنی فوجیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے روس میں فوجی آپریشن کے بارے میں فوج کے سینیئر کمانڈر اولیکسینڈر سریسکی سے مشاورت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یوکرین نے ثابت کیا ہے کہ وہ انصاف کو برقرار رکھ سکتا ہے اور اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ وہ جارح ملک پر ضروری دبا ڈالے۔کرسک کے علاقے میں ہونے والے اس حملے میں کم از کم 13 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ اس کی تصدیق اس روسی علاقے کے گورنر نے کی ہے۔روس کی طاس خبر رساں ایجنسی کے مطابق سرحدی علاقے سے 76 ہزار افراد کو نکال لیا گیا ہے۔ گورنر کے مطابق انہوں نے حکام سے انخلا کی کارروائی جلد مکمل کرنے کی اپیل کی ہے۔روس کے مطابق منگل کی صبح ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ ایک ہزار سے زائد یوکرینی فوجی روسی علاقے کرسک میں داخل ہوئے۔