اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ پر حملہ مسلم لیگ ن کا کام ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ صدر اس قانون کو آسانی سے منظور کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک ایک کرکے قانون لے کر آئے ہیں، اتنی بڑی قانون سازی ایسی ڈمی پارلیمنٹ سے نہیں ہو سکتی، اس قانون سازی کو اگلی پارلیمنٹ پر چھوڑ دینا چاہیے۔ ،وزیراعظم اور مریم نواز سینئر ججز کو بدنام کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ پر حملہ (ن) لیگ کا پرانا عمل ہے، اسی روایت کے مطابق آج سپریم کورٹ پر حملہ کر رہی ہے۔ عدلیہ سے متعلق قانون سازی کی ضرورت ہے لیکن اس قانون سازی کا تعلق عدلیہ سے ہونا چاہیے، صرف چیف جسٹس سے نہیں، ہم اس قانون سازی کو مسترد کرتے ہیں، اس قانون سازی سے پہلے دو بڑے مسائل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ رولز آف بزنس کا سیکشن 191 کہتا ہے کہ سپریم کورٹ اپنے اندرونی کام کے لیے اپنے قوانین بنائے گی۔ اگر آپ اختیارات کم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو آئینی ترمیم کرنی پڑے گی، جس کے نمبر اس حکومت کے پاس نہیں ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ صدر اس قانون سازی کی آسانی سے منظوری دیں گے، اس لیے یہ معاملہ دوبارہ پارلیمنٹ میں آئے گا۔ صدر کے پاس قانون سازی کی منظوری کے لیے 22 دن ہیں اسے منظور کریں یا نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج جسٹس مندوخیل نے زبردست ریمارکس دیے، انہوں نے معاملہ طے کیا کہ یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے، جسٹس مندوخیل نے کہا کہ ہم کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اس سے شہباز شریف حکومت کے لیے سوائے شرمندگی کے کچھ نہیں نکلے گا، انہیں یقین ہے کہ وہ چیف جسٹس کو بے اختیار کر دیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کل لاہور میں آل پاکستان وکلاء کنونشن ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے کل آل پاکستان لائرز کنونشن میں گائیڈ لائنز دی جائیں گی۔ وکلا اس وقت سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔