اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )آزاد کشمیر متنازعہ صدارتی آرڈیننس معطل، نوٹیفکیشن جاری۔
حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صدارتی آرڈیننس نے بغیر اجازت اجتماعات پر پابندی لگا دی تھی لیکن اب صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا گیا ہے۔واضح رہے گزشتہ روز آزاد کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کے خلاف پبلک ایکشن کمیٹی اور وزارتی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد پبلک ایکشن کمیٹی نے لانگ مارچ شروع کیا تھا۔پبلک ایکشن کمیٹی نے بھی صدارتی آرڈیننس کے خلاف ہڑتال شروع کر دی ہے۔صدر نے آزاد کشمیر حکومت کو فوری طور پر آرڈیننس واپس لینے اور گرفتار افراد کو رہا کرنے کی ہدایت کی،صدارتی آرڈیننس کے خلاف پبلک ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر حکومت نے ایک ماہ قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے احتجاجی ریلیوں، جلوسوں اور مظاہروں پر پابندی لگا دی تھی۔صدارتی آرڈیننس کی خلاف ورزی پر 7 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔3 دسمبر کو آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے حکومت کے متنازعہ صدارتی آرڈیننس کو معطل کر دیا۔