اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاجی مظاہرے تیسرے روز بھی پُرتشدد صورتحال اختیار کر گئے جن میں اب تک 3 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہلاکتوں میں 6 شہری اور 3 پولیس اہلکار شامل ہیں، جبکہ تین روز کے دوران 172 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جن میں 12 کی حالت نازک ہے۔ اس کے علاوہ تقریباً 50 عام شہری بھی زخمی ہوئے۔
آزاد کشمیر حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن رہیں اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی بے بنیاد خبروں سے گریز کریں، جبکہ صرف مصدقہ ذرائع پر اعتماد کریں۔
ڈھیری کے علاقے میں پیش آنے والے ایک واقعے میں مسلح افراد نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین اہلکار شہید اور 9 زخمی ہوگئے۔ شہید اہلکاروں میں کانسٹیبل خورشید اور جمیل (باغ) جبکہ طاہر رفیع (مظفرآباد) شامل تھے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ شہید و زخمی اہلکاروں کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں۔
زخمی ہونے والے 29 اہلکاروں کو اسلام آباد کے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جن میں 20 اسلام آباد پولیس اور 9 کشمیر پولیس کے جوان شامل ہیں۔