اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)سینئر سیاستدان اور بین الاقوامی امور کے ماہر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ امریکی نظام زنگ آلود ہو گیا ہے اور ٹرمپ نے اس نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئےمشاہد حسین سید نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا صدر منتخب ہونا خوش آئند ہے۔. اس نے امریکہ کی خامیوں کو بے نقاب کیا ہے اور وہ امریکہ کی غلط پالیسیوں کو تبدیل کر رہا ہے۔.
سینئر سیاستدان نے پی ٹی آئی مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حکومتی مذاکرات ایک گپ شپ تھے، اصل بات چیت بیک چینل میں ہو رہی ہے، گیٹ نمبر چار اور 804 میں زیادہ فرق نہیں ہے، مجھے امید کی کرن نظر آتی ہے، صورتحال اگلے چند ماہ میں بہتر ہوجائے گی ریلیف اور رہائی بھی ہو گی، اصل مسئلہ عمران خان کی ضمانت ہو گی۔.مشاہد حسین سید نے کہا کہ میری رائے میں دو ضامن ہوسکتے ہیں، ایک صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہوگا، دوسرا طیب اردگان ہوگا۔. طیب اردگانکی پاکستان میں ہر کوئی عزت کرتا ہے، عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی ان کے بہت اچھے تعلقات ہیں. ترک صدر طیب اردگان ایک کردار ادا کر سکتے ہیں۔.
انہوں نے کہا کہ نو منتخب امریکی صدر جنگیں ختم کریں گے اور نئی جنگیں شروع نہیں کریں گے۔. ڈونلڈ ٹرمپ امریکی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے نہیں ہیں۔. امریکی اسٹیبلشمنٹ سرد جنگ چاہتی ہے۔. امریکی نظام انتشار کا شکار ہے۔. ٹرمپ نے اس نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔.
سینئر سیاستدان نے کہا کہ امریکہ صدر پوتن کو دشمن نہیں سمجھتا، بائیڈن کے دور میں ہندوستان کو فری پاس دیا گیا تھا، ہندوستان کی تمام پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں، میکسیکو کی سرحد پر ایک لاکھ ہندوستانی پکڑے گئے ہیںنریندر مودی ٹرمپ کی آمد کی وجہ سے دباؤ میں ہیں۔.
مشاہد حسین سید نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنے کو کہا تھا، پاکستانی حکومت کو کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا معاملہ ان کے ساتھ اٹھانا چاہیے، امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر کھل کر بات کی تھی۔.
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ کی افغانستان میں 7 بلین ڈالر مالیت کے ہتھیار چھوڑنا نااہلی ہے۔. ماضی میں جب بھی امریکہ سے کال آتی تھی تو ہم لیٹ جاتے تھے۔. کال آنے سے پہلے ہمیں وہی کرنا چاہیے جو ہمارے مفاد میں ہو۔. ڈونلڈ ٹرمپ ایک غیر روایتی آدمی ہیں، انہیں کم نہ سمجھیں۔. ان کی پالیسیاں ان کی اپنی سوچ کے مطابق ہیں۔.