اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے منصوبے میں بکنگ، خرید و فروخت اور اشتہاری مہم پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔ اتھارٹی نے بحریہ ٹاؤن کا پرویژنل این او سی بھی منسوخ کر دیا ہے۔
ایس بی سی اے کی جانب سے جاری کردہ کنسیلیشن آرڈرز کے مطابق یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے احکامات اور 460 ارب روپے کی قسطوں کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر کیا گیا۔ یاد رہے کہ یہ این او سی 19 ستمبر 2022 کو بحریہ ٹاؤن کو فروخت اور اشتہار کے مقاصد کے لیے دیا گیا تھا، تاہم مقررہ ادائیگیاں نہ ہونے پر اسے منسوخ کر دیا گیا۔
اس اقدام کے بعد بحریہ ٹاؤن کراچی کی تقریباً 16 ہزار 896 ایکڑ زمین کا مستقبل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا ہے۔ البتہ اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں منصوبے کے الاٹیز (پلاٹ مالکان اور خریداروں) کے حقوق محفوظ رہیں گے۔
مزید برآں، ایس بی سی اے نے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو یہ ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر تمام الاٹیز کی مکمل فہرست فراہم کرے تاکہ ان کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے اور کسی بھی فرد کو نقصان نہ پہنچے۔
یہ فیصلہ نہ صرف بحریہ ٹاؤن بلکہ کراچی کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر بھی گہرا اثر ڈال سکتا ہے، کیونکہ اس منصوبے میں لاکھوں افراد نے سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ قسطوں کی عدم ادائیگی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں یہ قدم ایک بڑی پیش رفت ہے جو مستقبل میں دیگر ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔