چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اپنے وکیل کے ہمراہ توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئیں۔
دوران سماعت وکیل لطیف کھوسہ نے ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس سے سوال کیا کہ آپ کو دیکھے کافی عرصہ ہوگیا جس پر جج نے جواب دیا کہ اب نارکوٹکس کورٹ کا چارج مل گیا ہے۔
وکیل نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ جس دن احتساب عدالت نے درخواست ضمانت نمٹا دی، اسی روز نیب نے نیا نوٹس بھیجا، ڈیوٹی جج نے پوچھا بشریٰ بی بی کہاں ہیں؟
ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے بعد ازاں بشریٰ بی بی کو روسٹرم پر بلایا جس پر سابق خاتون اول روسٹرم پر آئیں تاہم اس سے قبل بشریٰ بی بی جوڈیشل کمپلیکس کی کسی عدالت میں روسٹرم پر نہیں آئیں۔
بعد ازاں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل میں 5.5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی 31 اکتوبر تک ضمانت منظور کر لی۔