اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے باجوہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے
رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ باتیں امریکی نشریاتی ادارے کو د ئیےگئے انٹرویو اور گزشتہ روز ٹیلی ویژن سے خطاب کے دوران کہیں۔
سابق وزیراعظم نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پر کڑی تنقید کی جو ان کے بقول آج پاکستان کو درپیش تمام بحرانوں کی وجہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس کے بعد اب جس طرح سے معاملات سامنے آ رہے ہیں، بدقسمتی سے سامنے آنے والے شواہد کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے مجھے نکالنے کے لیے نہیں کہا تھا۔ یہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے جنہوں نے کسی نہ کسی طرح امریکیوں کو یقین دلایا کہ میں امریکہ مخالف ہوں۔
عمران خان نے اپنے سابقہ موقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا کہ ‘اس لیے مجھے برطرف کرنے کا منصوبہ وہاں (امریکہ) سے درآمد نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہاں (پاکستان) سے برآمد کیا گیا تھا۔
جنرل (ر) باجوہ ‘سپر کنگ تھے، تمام فیصلے ان کے ہاتھ میں تھے
بعد ازاں لاہور میں اپنی رہائش گاہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ ‘سپر کنگ تھے اور تمام فیصلے ان کے ہاتھ میں تھے
انہوں نے اعتراف کیا کہ وزیر اعظم کے طور پر اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں ان کا کردار کٹھ پتلی کا تھا۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ جنرل (ر) باجوہ معیشت، سیاست اور خارجہ پالیسی سمیت ہر چیز کے ماہر بن چکے تھے
انہوں نے کہا کہ اچھے فیصلوں کا کریڈٹ جنرل (ر) باجوہ کو دیا جاتا ہے اور ہر غلط فیصلے پر مجھے ذمہ دار ٹھہرایا جاتا
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج ملک کو درپیش تمام سیاسی اور معاشی مسائل کے ذمہ دار سابق آرمی چیف ہیں۔
آج جہاں پاکستان کھڑا ہے ذمہ دار وہ شخص ہے جس نے فیصلہ کیا کہ حکومت گرانی ہے لیکن کوئی اس سے پوچھنے والا نہیں ہے۔چئیرمین عمران خان pic.twitter.com/dfCQGofdOR
— PTI (@PTIofficial) February 12, 2023
عمران خان نے ‘مافیاز کی جانب سے عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش پرقوم پر زور دیا کہ وہ ان مشکل حالات میں ججوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں کیونکہ ملک کی بقا قانون کی بالادستی میں مضمر ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو 90 دن میں انتخابات کرانے کی ہدایت کے فیصلے کے بعد عدلیہ مخالف بیانات آنا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بیوروکریٹس اور پولیس افسران سے اپیل کی کہ وہ 3 ماہ کی مدت ختم ہونے کے بعد اس غیر آئینی نگران حکومت کی نافرمانی کریں۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ پنجاب میں انتخابات آئینی مدت کے مطابق کرانے کے لیے گورنر پنجاب سے مشاورت کی جائے۔
آئی ایم ایف معاہدے پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت کا آئی ایم ایف سے معاہدہ مہنگائی کا سیلاب لائے گا اور کروڑوں لوگوں کو خط غربت سے نیچے دھکیل دے گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال فروری 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے سے صرف 6 ہفتے قبل آئی ایم ایف نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان کی معیشت ریکارڈ سطح پر ترقی کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 ماہ کے دوران پی ڈی ایم حکومت نے معیشت کو الٹا کر دیا ہے، موجودہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے تقریباً ہر ایک اپنی آمدنی کا ایک تہائی کھو چکا ہے۔ اس معاشی تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟