اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )بلوچستان بار نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی آڈیو لیکس کے ذریعے عدلیہ کے تقدس، وقار اور غیر جانبداری پر سوالات اٹھائے گئے، سپریم کورٹ کے معزز جج نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، ان کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے۔
بلوچستان بار کونسل نے ریفرنس میں مطالبہ کیا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے اور انہیں سپریم کورٹ کے جج کے عہدے سے بھی ہٹایا جائے۔
دوسری جانب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق نے سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ اور ارکان کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف پاکستان بار سمیت متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کا جائزہ لینا ہوگا کہ جسٹس نقوی کے خلاف شکایات میں ٹھوس مواد ہے یا نہیں، اگر ریفرنس میں مواد نہ ملا تو معزز جج بری ہوجائیں گے، جج بری نہ ہوئے تو کارروائی کی جائے گی۔ آئین میں معزز جج اور عدلیہ کے وقار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔