اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) طالبان کی جانب سے خواتین امدادی کارکنوں پر
پابندی کے بعد اقوام متحدہ نے افغانستان میں کئی امدادی سرگرمیاں عارضی
طور پر معطل کر دی ہیں۔
الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے اقوام متحدہ
کی اہم ایجنسیوں اور بین الاقوامی امدادی گروپوں کے سربراہان کے ساتھ طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ
خواتین انسانی ہمدردی کے کارکنوں پر عائد پابندی کو ختم کریں اور خواتین کے پری اسکولوں، کالجوں
یہ بھی پڑھیں
طالبان پاکستان کیلئے خطرناک دہشتگرد گروپوں کو روکیں ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
میں جانے سے منع کرنے والی تمام ہدایات کو منسوخ کریں۔ ، یونیورسٹیاں اور عوامی مقامات ،جی سیون نے
طالبان سے خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔اقوام متحدہ کے نمائندوں اور
امدادی اداروں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ "خواتین عملہ افغانستان میں انسانی ہمدردی کی
سرگرمیوں کے ہر پہلو کی کلید ہے۔”خواتین کو کام کرنے سے روکنا ہزاروں افغان شہریوں کے لیے جان لیوا
مزید پڑھیں
اکیلے شاپنگ کرنے جانے پر طالبان نے کھلے عام خواتین کو کوڑے مارے
ثابت ہو سکتا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین عملے کی کمی کی وجہ سے کچھ اہم پروگرام پہلے ہی
عارضی طور پر روک دیے گئے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ "ہم ان آپریشنل رکاوٹوں کو نظر انداز
نہیں کر سکتے جن کا ہمیں ایک انسانی برادری کے طور پر سامنا ہے۔