اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ سائفر کیس کو کھلا ٹرائل نہیں سمجھتے، یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے ہر انسان کو بنیادی حقوق حاصل ہیں، عدالتوں کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے. اگر سائفر کیس میں باہر نہ نکلنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تو ہمیں ابھی تک کوئی تصدیق شدہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئی ہیں.
‘انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہیں کرائے گئے ، پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا نشان چھین لیا گیا ہے
انہوں نے کہا کہ سب کچھ جلدی میں ہو رہا ہے، سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ سب کچھ کرنا ہے، فوجداری مقدمہ جلد بازی میں نہیں چلایا جا سکتا، سوائے ہم میں سے کسی کے فوجداری مقدمہ جلد بازی میں چلایا جا رہا ہے
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ بلے کا نشان واپس لینے کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے، مجھے امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی، خدا کی مرضی سپریم کورٹ مداخلت کرے گی اور ہمارا نشان بحال ہو جائے گا،
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے حکم میں اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ درخواستیں جمع کرانے والے پی ٹی آئی کا حصہ تھے یا نہیں الیکشن کمیشن نے یہ نہیں بتایا کہ ہم نے کسی قانون یا ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے
94