اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )آئی ایس پی آر کاکہنا ہے کستانی فوج ایک انتہائی پیشہ ور اور نظم و ضبط کی حامل تنظیم ہونے پر فخر کرتی ہے۔”
ان کا کہنا ہے کہ اگر ذاتی مفادات کی وجہ سے اس کے عہدے اور فائل کی عزت، حفاظت اور وقار کو داغدار کیا جا رہا ہے تو ادارہ اپنے افسران اور سپاہیوں کی حفاظت کرے گا چاہے کچھ بھی ہو
فوج نے حکومت سے معاملے کی تحقیقات کرنے اور ہتک عزت کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے ان الزامات کے جواب میں کہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور ایک ادارے کے فرد سمیت تین افراد ان کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے، ملکی فوج نے اس بیان کو "بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی ایک پریس ریلیز کے مطابق، "چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ادارے اور خاص طور پر ایک اعلیٰ فوجی افسر کے خلاف بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات قطعی طور پر ناقابل قبول اور غیر ضروری ہیں۔”
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی فوج کو ایک انتہائی پیشہ ور اور نظم و ضبط کا حامل ادارہ ہونے پر فخر ہے جس کا ایک مضبوط اور انتہائی موثر اندرونی احتسابی نظام ہے
"تاہم، اگر غیر سنجیدہ الزامات کے ذریعے اس کے عہدے اور فائل کی عزت، حفاظت اور وقار کو داغدار کیا جا رہا ہے، تو ادارہ اپنے افسران اور سپاہیوں کی حفاظت کرے گا، چاہے کچھ بھی ہو۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ "اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور بغیر کسی ثبوت کے ادارے اور اس کے اہلکاروں کے خلاف ہتک عزت اور جھوٹے الزامات کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرے۔”