اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مودی حکومت کے دور میں مسلم کش فسادات کے حقائق اپنی دستاویزی فلم میں دکھانے پر بھارتی حکومت حیران رہ گئی اور بی بی سی کے خلاف جوابی کارروائی شروع کر دی۔
مودی کو آئینہ دکھانے پر پولیس کے افسران اور انکم ٹیکس حکام نے بی بی سی کے دفاتر کی تلاشی لی۔ پولیس اہلکار دروازے پر کھڑا رہا اور کسی اور کو اندر یا باہر آنے کی اجازت نہ دی۔
دوسری جانب بی بی سی کے اندر انکم ٹیکس افسران دستاویزات کی چھان بین کرتے رہے اور اس دوران ملازمین اپنا معمول کا کام نہیں کر سکے۔ دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دفتر حکام کے ساتھ ’مکمل تعاون‘ کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بی بی سی کی دستاویزی فلم دیکھانے کا جرم ،24 طلباء گرفتار
ہمیں امید ہے کہ یہ صورتحال جلد از جلد حل ہو جائے گی۔واضح رہے کہ بھارت میں بی بی سی کے دفاتر کی تلاشی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب برطانیہ میں بی بی سی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں مسلم کش فسادات اور اقلیتوں پر مظالم سے متعلق ایک دستاویزی فلم نشر کی تھی ۔
انکم ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کا وزیر اعظم سے متعلق فلم سے کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ یہ تلاشی ایک تفتیش کے حصے کے طور پر لی گئی تھی، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ تفتیش کیا تھی۔