اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )لاہور جلسے سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے گھروں پر چھاپے مارنا شروع کر د ئیے
زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی کے بعد لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرست تیار کر لی ہے جن کی گرفتاری کے لیے گھروں، کیمپوں اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس نے کارکنوں اور رہنماؤں کو اے بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کر دیا ہے، سٹی ڈویژن میں 186، کینٹ ڈویژن میں 143، سول لائنز میں 85، اقبال ٹاؤن سے 97 کارکنوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ صدر ڈویژن سے 132 اور ماڈل ٹاؤن سے 120 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا پولیس لسٹ میں پی ٹی آئی کارکنوں کو سپورٹ فراہم کرنے والوں کے نام بھی شامل ہیں۔
پولیس نے سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے پر چھاپہ مارا، پولیس سابق رکن پنجاب اسمبلی ملک ظہیر عباس کھوکھر کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر بھی پہنچی لیکن وہ وہاں موجود نہیں تھے، اس کے علاوہ میاں افضل اقبال، میاں امجد اقبال اور ملک عثمان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔
تحریک انصاف لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود نے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور پنجاب پولیس مینار پاکستان کے جلسے سے پہلے ہی خوف و ہراس کا شکار ہو چکی ہے۔
شیخ امتیاز محمود نے مزید کہا کہ پولیس کے چھاپوں کا مقصد کارکنوں کو ہراساں کرنا اور خوف پھیلانا ہے، محسن رضا نقوی اور آئی جی پنجاب مریم نواز کے کہنے پر لندن پلان پر عمل پیرا ہیں۔