اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تیزی سے مقبول ہونے والا متنازعہ بیوٹی طریقہ ‘ویمپائر فیشل ایڈز سمیت متعدد انفیکشنز میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے ۔
ویمپائر فیشل کو شروع سے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اسے جان لیوا بھی کہا جاتا رہا ہے۔
اس عمل میں آپ کے اپنے خون سے پلازما نکالا جاتا ہے۔ اس کے بعد پلازما کو ویکسین میں بھرا جاتا ہے اور باریک سوئیوں سے چہرے کے مختلف حصوں میں انجکشن لگایا جاتا ہے۔ یہ مائیکرونیڈل فیشل جلد کو زیادہ متحرک اور جوان دکھاتا ہے۔ یہ فیشل چند مہینوں تک رہتا ہے۔نیو میکسیکو کے البوکرک میں ایک بیوٹی پارلر 2018 میں دو خواتین کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کے بعد بند کر دیا گیا تھا اور اب یہ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ صحت کی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر لارا پیراہون نے کہا ہے کہ اسی بیوٹی پارلر سے ایک اور کیس سامنے آیا ہے جو کہ ایچ آئی وی نہیں ہے بلکہ وہ ایڈز کی مریضہ بن چکی ہے۔ اس طرح ایک ہی بیوٹی پارلر سے انفیکشن کے 5 کیسز سامنے آئے ہیں۔بیوٹی سپا کی مالک خاتون کو ساڑھے تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ خاتون نے دوبارہ استعمال کی جانے والی سوئیوں کو جراثیم سے پاک نہیں کیا تھا اور اس کے پاس بیوٹی پارلر چلانے کا لائسنس بھی نہیں تھا۔ واضح رہے کہ امریکی ایجنسی ایف ڈی اے نے بھی ویمپائر فیشل کی منظوری نہیں دی ہے۔