اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ٹیکنالوجی کی دنیا میں اس وقت ایک اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، جب واٹس ایپ نے ایپل واچ کے لیے اپنے خصوصی ورژن کی آزمائش شروع کردی ہے۔
یہ اقدام نہ صرف اسمارٹ واچ صارفین کیلئے سہولت کا نیا دروازہ کھولتا ہے بلکہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ میسجنگ پلیٹ فارمز مستقبل میں کس سمت بڑھ رہے ہیں۔ اب ایپل واچ صارفین واٹس ایپ پر میسجز اور میڈیا براہ راست دیکھ سکیں گے، نئے پیغامات بھیج سکیں گے، ایموجیز کے ذریعے ری ایکشن دے سکیں گے اور حتیٰ کہ آڈیو میسجز بھی ریکارڈ کر کے بھیج سکیں گے، جو اس قبل محض فون یا کمپیوٹر تک محدود تھا۔
تاہم اس سہولت کے ساتھ ایک بڑا سوال بھی جڑا ہوا ہے— کیا یہ فیچر واقعی "آزادانہ استعمال” کی طرف قدم ہے؟ بدقسمتی سے ابھی ایسا نہیں۔ یہ ورژن ایپل واچ کو مکمل طور پر خود مختار نہیں بناتا، بلکہ اسے آئی فون سے مسلسل کنیکٹ رکھنا لازمی ہوگا، یعنی واچ فی الحال صرف ایک ایکسٹینشن کے طور پر ہی کام کرے گی، خود مختار ڈیوائس کے طور پر نہیں۔ یہ وہی پرانی حد ہے جسے اسمارٹ واچ صارفین برسوں سے توڑتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ پیش رفت حوصلہ افزا ضرور ہے، مگر یہ سوال اپنی جگہ برقرار ہے کہ صارفین کب اس مقام تک پہنچیں گے جہاں ان کا اسمارٹ واچ، اسمارٹ فون کے بغیر بھی مکمل فیچرز کے ساتھ کام کر سکے؟ ٹیکنالوجی کمپنیاں بظاہر اسی سمت بڑھ رہی ہیں، لیکن ابھی فیصلہ کن قدم اٹھانا باقی ہے۔ واٹس ایپ کی یہ آزمائشی اپ ڈیٹ بلاشبہ خوش آئند ہے، مگر توقعات اس سے کہیں زیادہ ہیں — صارف ایک مکمل آزاد سمارٹ واچ تجربہ چاہتا ہے، نہ کہ مشروط سہولت۔