تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پشاور میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ میرے لیے اپنے مخالف کے خلاف بات کرنا مناسب نہیں۔ مجھے تقریر کرنے دیں جب وہ سلاخوں کے پیچھے ہوں ان کے ہاتھ بندھے ہوں تو ان کا مقابلہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ملک کا ہر سیاستدان جیل سے باہر ہو، لیکن اگر وہ قانون کی گرفت میں آیا ہے تو قانون سےکوئی بری الذمہ نہیں ہوسکتا
انہوں نے کہا کہ پوری انتظامی مشینری منہدم ہو رہی ہے، اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی بھی اپنا اعتماد کھو رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کا مجموعی انتظامی ڈھانچہ اس وقت تنزلی کا شکار ہے، اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی اپنا اعتماد کھو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک و قوم کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے، اس مقصد کے لیے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا
دوسری جانب پیپلز پارٹی کی جانب سے گزشتہ روز ہینڈ آؤٹ کے ذریعے جاری بیان میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی سے بات چیت ممکن ہے تاہم پہلے 9 مئی کو ہونے والے ہنگامے کے ذمہ داروں کا احتساب ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد کے دورے کے موقع پر کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی وقت پر الیکشن چاہتی ہے تاکہ عوام کی خدمت کر سکے، انتخابات ہی عوام کو درپیش مسائل کا حل ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جیسے سیاستدان سے الیکشن میں تاخیر کے حوالے سے بیان دینے کی امید نہیں تھی۔
انہوں نے انتخابات سے قبل لیول پلیئنگ فیلڈ کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی ایک سیاسی جماعت پر توجہ دینے کی بجائے قوم کے مفادات کو ترجیح دے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں ترقیاتی منصوبے ہٹ دھرمی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں، انہوں نے اعلان کیا کہ میں الیکشن جیت گیا توان ترقیاتی منصوبوں کو آگے لے کر جاؤں گا۔
دوسری جانب شہباز شریف کی زیر صدارت لاہور میں مسلم لیگ (ن) کا اجلاس ہوا، جس میں 21 اکتوبر کو نواز شریف کی ممکنہ وطن واپسی سے قبل تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے پارٹی صدر کو اپنے اپنے علاقوں میں کارکنوں کو متحرک کرنے کی کوششوں سے آگاہ کیا، پارٹی نے نواز شریف کے استقبال کے لیے حامیوں کو مینار پاکستان لانے کے لیے 9 ڈویژنل کوآرڈینیٹر مقرر کر دیے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان کے بھائی نواز شریف عوام کی خدمت کے لیے واپس آرہے ہیں، ماضی کی طرح ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے۔