اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دہشت گردی کے خلاف ایک مشترکہ فورم ہونا چاہیے جس میں دہشت گردی کے تمام واقعات پر تبادلہ خیال کیا جائے۔
سابق وزیر خارجہ جو اس وقت امریکہ میں ہیں نے چینی ٹیلی ویژن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی سرزمین پر ہندوستان کے یکطرفہ حملوں کو غیر قانونی اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان کے اقدامات نے خطے میں امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے
پی پی کے چیئرمین نے واضح کیا کہ دیرپا امن صرف سفارت کاری اور بامعنی مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔. پاکستان نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی لیکن بھارت نے اسے مسترد کر دیا۔.
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردانہ حملوں میں بھارت کے ملوث ہونے کی ایک طویل فہرست ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان ایک مشترکہ فورم کی فوری ضرورت ہے جو نہ صرف پہلگام بلکہ دہشت گردی کے تمام واقعات کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے۔
بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر کو دیرپا جنگ بندی کی کلید قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اس انتہائی حساس مسئلے کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتی۔
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے، معاہدے کے تحت کسی بھی فریق کو یکطرفہ فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے اور اس پر پیش رفت صرف دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس پر مذاکرات اس وقت تعطل کا شکار ہیں جو خطے کے لیے ایک خطرناک اشارہ ہے۔.انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ تسلیم کرنے میں ایک مہینہ لگا کہ پاکستان نے طیارے مار گرائے ہیں جبکہ پاکستان نے چھ بھارتی طیاروں کو مار گرایا اور یہ سب اپنے دفاع میں کیا۔.