چترال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پرانے سیاستدانوں کے فیصلے آج کی سوچ پر مبنی ہوتے ہیں، پرانے سیاستدان آنے والے کل کے بارے میں نہیں سوچتے۔
انہوں نے کہا کہ فروری کو الیکشن ہونے والے ہیں، جب بھی پی پی کی حکومت بنتی ہے پسماندہ علاقوں کی حکومت ہوتی ہے، جب پی ٹی آئی کی حکومت بنتی ہے تو ٹک ٹاک کی حکومت ہوتی ہے ن لیگ اشرافیہ کی حکومت ہے پی پی کی حکومت غریبوں کی حکومت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان ہمارے پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ میں اپنے بزرگوں کا احترام کرتا ہوں۔ میں پرانے سیاستدانوں سے سیاست چھوڑنے کا مطالبہ کرتا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں بہت سے مسائل ہیں، غربت، مہنگائی اور بیروزگاری تاریخی سطح پر ہیں اور ان مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور میں موجود ہے، ہم نے ہر دور میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ .
“پاکستان کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ ہماری پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑوائی جائے۔ہمیں پرانے سیاستدانوں سے یہ اعتراض نہیں کہ وہ بزرگ ہوچکے ہیں، ہمیں ان سے اعتراض یہ ہے کہ یہ لوگ وہ ہی پرانی سیاست کررہے ہیں جس نے میرے ملک کو تباہ کیا ہے۔”
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو… pic.twitter.com/m8OfaPREjM— PPP (@MediaCellPPP) November 22, 2023
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اتحادی ملک کو مسائل سے نکالنے کی بجائے ذاتی دشمنی پر توجہ دیتے رہے
ہم نے 18 ماہ تک پی ڈی ایم حکومت کی حمایت کی۔ ان کی نیت حکومت کے بعد حساب لینے کی ہے، وہ حکومت کے بعد انتقام لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کام کرنا چاہیں تو بہت کام کر سکتے ہیں، ملک جس سمت جا رہا ہےمسائل بڑھنے والے ہیں
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر میں صحرائے تھر میں دل کے علاج کے لیے مفت ہسپتال بنا سکتا ہوں تو چترال کے پہاڑوں میں بھی دل کے علاج کے لیے مفت ہسپتال بنا سکتا ہوں۔