اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )بجلی کے نرخوں میں کمی کے معاملے پر آئی ایم ایف نے حکومت کو جواب دیا ہے کہ بل ادا کرنے ہوں گے۔
حکومت نے آئی ایم ایف سے بجلی کے نرخوں میں کمی اور ملک میں جاری احتجاج کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کیے، جس میں پاکستان نے توانائی ٹیکس میں ریلیف کی درخواست کی۔
پاکستان کی درخواست پر آئی ایم ایف حکام نے واضح کیا کہ بل جو بھی آئیں گے ادا کرنا ہوں گے جب کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی حکومت سے بجلی سبسڈی کی صورت میں ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے تحریری جواب طلب کر لیا،
دوسری جانب نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال توقع سے زیادہ خراب ہے، استعداد نہ ہونے کی وجہ سے سبسڈی نہیں دے سکتے۔
انہوں نے سینیٹ کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد نہ ہوا تو صورتحال بہت مشکل ہو جائے گی۔ سرکاری اداروں کا نقصان ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکا ہے، نجکاری کے عمل کو تیز کرنا ہوگا۔